منگل، 5 اگست، 2025

(فاسق معلن کو سلام کرناکیساہے؟)

 

  (فاسق معلن کو سلام کرنا کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ فاسق معلن کو سلام کرنا کیسا ہے؟

 کتاب و سنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں؟

سائل ۔ محمد شاہد رضا نوری

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب وھو الموفق للحق والصواب

بلا عذر شرعی فاسق معلن کو ابتداء بسلام  مکروہ تحریمی ، ناجائز و گناہ ہے کیونکہ اس میں فاسق کی تعظیم ہے ، اور فاسق کی تعظیم کرنا گناہ ہے بلکہ شرعا اس کی توہین واجب ہے ۔

امام عبد اللہ خطیب تبریزی نے اس حدیث شریف کو نقل کیاہے "عن أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا مدح الفاسق غضب الرب تعالى واهتز له العرش"(مشکوٰۃ المصابیح ، جلد 4،  کتاب الآداب ، باب حفظ اللسان والغیبۃ والشتم ، الفصل الثالث، حدیث نمبر 4859، ص 90 ، مطبوعہ مکتبۃ البشری کراچی پاکستان)

ترجمہ :حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا جب فاسق کی مدح و تعریف کی جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ مدح و تعریف کرنے والے پر غصہ ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے عرش کانپ اٹھتا ہے۔

علامہ ابن عابدین شامی فرماتے ہیں"یکرہ السلام علی فاسق لو معلنا والا لا ، ولا علی الفاسق المعلن"(رد المحتار، جلد دوم، کتاب الصلوۃ ، باب ما یفسد الصلوۃ وما یکرہ فیھا ، مطلب المواضع اللتی یکرہ فیھا السلام ، صفحہ نمبر 452، مطبوعہ دارالمعرفہ بیروت لبنان)

ترجمہ :اگر وہ فاسق معلن ہے تو اس کو سلام کرنا مکروہ (تحریمی)ہے ورنہ نہیں،  فاسق معلن کو سلام نہ کرے۔

مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :معلن فاسق جو کسی کبیرہ کا مرتکب یا صغیرہ پر مصر ہو اس سے ابتداء بسلام نہ کی جائے مگر جب کہ اس سے ضرر کا اندیشہ ہو.(فتاوی مصطفویہ، کتاب الحظر والاباحۃ، صفحہ نمبر451، مطبوعہ رضا اکیڈمی بریلی)واللہ تعالیٰ و رسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ 

محمد ایاز حسین تسلیمی 

ساکن محلہ ٹاندہ متصل مسجد مدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی شریف 

  2025...7....22

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only